Assalam O Alaikum
جن کو اللہ سے بس اللہ سے ڈرتے دیکھا
نار کو ان کے لیئے پھولوں میں ڈھلتے دیکھا
ہم نے پتهر کے پہاڑوں کو پگهلتے دیکها
اور پانی کو بهی اس دنیا میں جمتے دیکها
جسم تو جسم ہیں احساس تحفظ کے لیئے
میں نے دیوار سے چھاؤں کو لپٹتے دیکھا
ان گلی کوچوں میں ہے رقص اندهیروں کا جہاں
ہم نے اس چاند کو سج دهج کے گزرتے دیکها
لاش اک سطح تالاب پہ آجاتی ہے
خواب اک آنکھ پہ ہر رات ابھرتے دیکھا
ہم نے دیکھا تھا فلک پر ہی چمکتا سورج
ایک دن پھر وہ گلی سے بھی گذرتا دیکھا
برف میں آگ لگارکھی تھی دو شمعوں نے
سخت سردی میں بھی دو جسموں کو جلتے دیکھا
نار کو ان کے لیئے پھولوں میں ڈھلتے دیکھا
ہم نے پتهر کے پہاڑوں کو پگهلتے دیکها
اور پانی کو بهی اس دنیا میں جمتے دیکها
جسم تو جسم ہیں احساس تحفظ کے لیئے
میں نے دیوار سے چھاؤں کو لپٹتے دیکھا
ان گلی کوچوں میں ہے رقص اندهیروں کا جہاں
ہم نے اس چاند کو سج دهج کے گزرتے دیکها
لاش اک سطح تالاب پہ آجاتی ہے
خواب اک آنکھ پہ ہر رات ابھرتے دیکھا
ہم نے دیکھا تھا فلک پر ہی چمکتا سورج
ایک دن پھر وہ گلی سے بھی گذرتا دیکھا
برف میں آگ لگارکھی تھی دو شمعوں نے
سخت سردی میں بھی دو جسموں کو جلتے دیکھا
<--------------------------------------------------->
No comments:
Post a Comment